Sunday, 9 September 2018

وزیر اعظم کا اپنی ہی عوام سے چندہ مانگنے پر شور کیوں؟

چیف جسٹس صاحب نے سب سے پہلے ڈیم فنڈ قائم کیا تب تک سب ٹھیک تھا کسی جماعت نے شور نہیں مچایا جیسے وزیر اعظم عمران خان نے ڈیم فنڈ کی حمایت کا اعلان کیا اور بیرون ملک پاکستانیوں سے ایک ایک ہزار ڈالر بہیجنے کی التجا کی ہر طرف سے شور اور تنقید شروع ہو گئی، زیادہ تر تنقید تو وہ لوگ  رہے ہیں جو پانچ سال تک حکومت میں رہے لیکن اس ملک کو ایسا کوئی پروجیکٹ نہ دے سکے جس سے  ملک میں موجود پانی کی قلّت کو ختم کیا جا سکتا، ڈیم سے ہٹ کر دیکھا جائے تو پچھلی حکومت نے کوئی بھی پروجیکٹ ایسا نہیں دیا جس سے لوگ انہیں حکومت سے جانے کے بعد اچھے الفاظ میں یاد رکھتے، اب جب کے نئی حکومت اپنی طرف سے حالات کو بہتر بنانے کی کوشش کر رہی ہے اپوزیشن میں موجود نون لیگ کی حرکتیں اور ہتھکنڈے انتہائی غلط اور نامناسب ہیں، اپنے لوگوں سے چندہ مانگنے پر بھی کل سے بے جا تنقید کا سلسلہ جاری ہے حیرت کی بات ہے یہ تنقید وہ لوگ کر رہے ہیں جو خود عوام کو پانچ سال میں کچھ بھی نہ دے سکے .  بقول احسن اقبال ارسطو ڈیم چندوں خیراتوں خیراتوں سے نہیں بنتے اس معاملے پر سنجیدگی سے سوچنے کی ضرورت ہے اور اس مقصد کے لیے قرضہ تو لینا ہی پڑے گا،ان کے بقول اس نیک کام کی شروعات قرض مانگ کر شروع کی جائے یعنی کہ گوروں کے آگے منہ پھیلانا کوئی بری بات نہیں لیکن اپنے لوگوں سے چندہ مانگنا انتہائی بری اور غلط بات ہے. ڈیم کے لئے مجموعی طور پر 14 ارب ڈالر کی ضرورت ہے، جبکہ ایک ذرائع سے یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ امرکہ کے اندر پاکستان کے سب سے امیر بزنس مین شاہد خان ایک ارب ڈالر دینے کے لیے رضامند ہوگئے ہیں اگر ایک پاکستانی اکیلا ایک ارب ڈالر دے سکتا ہے تو اس میں کیا مشکل ہے کہ پوری پاکستانی قوم مل کر 14 ارب ڈالر اکٹھا کر لے وزیراعظم عمران خان سے 
سے درخواست ہے کہوہ ناقدین کی باتوں میں نہ آئیں اور اپنی کوشش جاری رکھیں

No comments:

Post a Comment

IPL from Pakistan's Perspective: Insights and Analysis

  Ah, the Indian Premier League (IPL), where cricket meets the circus! It's like a carnival of chaos and controversy, where you never kn...